Pages

فتنوں سے حفاظت اور پناہ کی دعا اور اقدامات


نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جہاں فتنوں سے حفاظت اور پناہ کی دعا مانگتے تھے، وہیں یہ دعا بھی مانگتے تھے کہ یااللہ! جب تو کسی قوم کو فتنے میں مبتلا کرنا چاہے تو مجھے فتنہ میں ڈالے بغیر اٹھالینا۔ گویافتنوں سے حفاظت کے دوطریقے ہیں:
۱-  اللہ تبارک وتعالیٰ فتنے کے زمانہ سے پہلے اٹھالے۔
۲- فتنوں کے زمانے میں ہونے کے باوجود اللہ کریم اپنی رحمت سے فتنوں سے محفوظ فرمادے۔ ہم لوگ فتنوں کے زمانے میں موجود ہیں؛ اس لیے پہلی صورت تو ممکن نہیں؛ البتہ دوسری صورت ممکن ہے کہ ہم اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع کریں اور وہ اپنی رحمت کاملہ سے ہمیں فتنوں سے محفوظ فرمالے۔
خارجی وداخلی فتنوں، آپس کے خلفشار اور باہمی تنازعات سے حفاظت کے لیے ہمیں جواقدامات کرنے چاہئیں وہ یہ ہیں:
۱-  اکابر پر مضبوط اعتماد۔
۲- علماء، فقہاء اور اہلِ دین سے حسنِ ظن۔
 ۳-کسی صاحبِ نسبت سے گہرا تعلق۔
 ۴-رجوع الی اللہ کا اہتمام۔
۵- اہل خیر وصلاح سے مشورہ۔
۶- اعتدال پسندی۔
۷- بلاتحقیق بات قبول کرنے یا پھیلانے سے احتراز۔
 ۸-اکرام واحترام مسلم۔
۹- باہمی اختلاف وانتشار یا اس کے اسباب سے کلی پرہیز۔
علماء ومصلحین کے لیے ایمان وتقویٰ، اخلاص وعمل، امر بالمعروف اور نہی عن المنکر، امت کی اصلاح کے لیے تڑپ، گروہ بندی اور افتراق سے پرہیز ․․․․ اورعلمی فتنوں کی سرکوبی کے لیے ٹھوس علمِ دین، جدید علمِ کلام، جدید سائنس، معلوماتِ عامہ، حسنِ تحریر، شگفتہ بیانی، سنجیدہ متوازن دماغ، پیہم کوشش اور صالح وموٴثر لٹریچر کا حصول نہایت ضروری ہے۔ واللہ الموفق
Tafseel ke liye neeche link neeche link se liya hua